The Story of Sheikh Chili’s Imaginary Pulau

The Story of Sheikh Chili's Imaginary Pulau

شیخ چلی کے خیالی پلاؤ

حرا باسط

شیخ چلی ایک مشہور آدمی گزرا ہے جس کی بے وقوفی کی کہانیاں أپ نے بھی سنی ہوں گی۔ پیارے بچو! آج ہم اس کی حماقت سے بھرپور کہانی سناتے ہیں۔

کسی گاؤں میں ایک بڑھیا رہتی تھی جس کا ایک ہی بیٹا تھا۔جس کا نام چلی تھا۔ وہ بہت کام چور،بے وقوف،سست اور کاہل تھا۔ اسے بس ایک ہی کام آتا تھا،شیخی بگھارنے کا۔ جہاں چند لوگوں کو اکٹھے بیٹھے دیکھتا۔ ان کے قریب جا کر خود بھی بیٹھ جاتا اور انہیں گفتگو کا موقع دیئے بغیر ۔ اپنے جھوٹے سچے کارنامے بیان کرنے لگتا۔

 گاؤں کے لوگ اس کی اس عادت سے بہت تنگ تھے اور اس کا نام ہی”شیخ چلی“ رکھ دیا تھا۔ وہ اپنے نام کی طرح بڑے بڑے خیالی منصوبے بناتا۔ لیکن 
کسی پر عمل نہیں کرتا۔ 

ایک دن اس کے ”خیالی پلاؤ“ پکانے کی عادت سے چڑ کر ۔ ایک شخص نے اس سے کہا:”شیخ صاحب!آپ اتنے بڑے منصوبے کیوں بناتے ہیں؟

آپ نے ایک ہفتے بعد اس دنیا سے کوچ کر جانا ہے۔ اپنی موت کا خیال کریں“۔ یہ سننا تھا کہ بے وقوف شیخ چلی کو ایک ہفتے بعد اپنی موت کا یقین ہو گیا۔

   اس نے اس کی تیاری شروع کر دی۔ پہلے اس نے قبر کھدوائی اور اس میں جا کر لیٹ گیا۔ چھ دن گزر گئے،کچھ نہ ہوا، ساتویں روز شیخ چلی نے سوچا۔  کہ یہ اس شخص کے بتائے ہوئے ایک ہفتے کا آخری دن ہے۔ شاید اب موت کا فرشتہ آنے والا ہے۔

 

وہ یہ سوچ ہی رہا تھا کہ اس کے کان میں آواز پڑی”اگر کوئی اللہ کا نیک بندہ،انڈے کی ٹوکری میرے گھر پہنچا دے۔  تو میں اسے اجرت میں ایک اشرفی دوں گا“۔

شیخ چلی اشرفی کا نام سن کر قبر سے باہر نکل آیا اور انڈے کی ٹوکری اٹھا کر سر پر رکھ لی۔  یہ دیکھ کر ٹوکری کے مالک نے کہا،”شیخ صاحب،ذرا سنبھال کر لے جانا۔ انڈے ٹوٹنے نہ پائیں،ورنہ ایک دمڑی بھی نہیں دوں گا،الٹا ہرجانہ لے لوں گا“۔

شیخ چلی بڑے غرور سے بولا،میاں صاحب!میں شیخ چلی ہوں ۔ کوئی چھوٹا موٹا شخص نہیں ہوں،پورا گاؤں مجھے جانتا ہے“،یہ کہہ کر وہ انڈے کی ٹوکری لے کر چل پڑا۔

 

خیالی پلاؤ پکانے کی تو عادت تھی ہی ۔ سر پر انڈوں کی ٹوکری رکھ کر راستہ چلتے ہوئے اس کی ذہنی رو بہک گئی ۔ اور لگا خیالی پلاؤ پکانے، ”انڈے پہنچانے کی مزدوری مجھے ایک اشرفی ملے گی،بڑی رقم ہے۔ اس سے میں مرغی خریدوں گا،وہ انڈے دے گی، انڈے بیچ کر بکری لوں گا،جو بچے دے گی،بکری کے بچے بیچ کر گائے لوں گا۔

View more articles like “شیخ چلی کے خیالی پلاؤ” Story of Alligator Teeths in Urdu 

Sheikh Chili's Imaginary Pulau - Sheikh chilli ky khyale pulao - شیخ چلی کے خیالی پلاؤ
Sheikh chilli ky khyale pulao - شیخ چلی کے خیالی پلاؤ

گائے دودھ دے گی،میرے بچے دودھ مانگیں گے تو میں ان سے کہوں گا۔ ”یہ لو دودھ“،اتنا کہتے ہوئے اس نے ٹوکرا پکڑے دونوں ہاتھ ہٹا لیے۔ جس کی وجہ سے وہ زمین پر گر پڑا اور سارے انڈے ٹوٹ گئے۔
انڈے کے مالک نے جب یہ منظر دیکھا۔  تو وہ آہ و بکا کرتے ہوئے بولا،”ہائے میرے انڈے“۔ دوسری طرف شیخ چلی روتے ہوئے دہائی دے رہا تھا،”ہائے میرے بچے“۔

 دونوں کی آہ وزاری سن کر لوگ جمع ہو گئے۔  اور شیخ چلی کی بات سن کر اسے باور کرایا کہ”تمہاری تو شادی بھی نہیں ہوئی،بچے کہاں سے آگئے۔  جو تم رو رہے ہو،ہاں انڈوں کے مالک کا تم نے جو نقصان کیا ہے،اس کا ہرجانہ تمہیں دینا پڑے گا۔“ بات شیخ چلی کی ماں تک پہنچی،اس نے وہاں آکر 
ہرجانے کی رقم ادا کرکے شیخ چلی کی گلوخلاصی کرائی۔

شیخ چلی کے لئے ان کے زرخیز اور ہمہ وقت متحرک ذہن کے سامنے، دنیا بھر کے سارے مشاہدے، تجربے اور کتابوں سے حاصل شدہ علم، بے معنی کہانیاں اور گھڑی ہوئی داستانیں تھیں۔ اس لئے انھوں نے ہمیشہ اپنے ذہن میں پھدپھدانے والے تخیلات پر بھروسا کیا۔ اور ان تخیلات سے برپا ہونے والے انجام سے سبق حاصل نہ کر کے، ہر بار ایک اور ایسے ہی انجام کو دعوت دینے کو ترجیح دی۔

 

The Story of Sheikh Chili’s Imaginary Pulau” ke video dakhny k liy diy gay link py click karyn

Picture copyright: kathakids.com

Add comment

Your email address will not be published. Required fields are marked

Enjoy this post? Join our newsletter

Don’t forget to share it

Related Articles