اس بات کی نہیں ہے کوئی انتہا نہ پوچھ
اے مدعائے خلق مرا مدعا نہ پوچھ
کیا کہہ کے پھول بنتی ہیں کلیاں گلاب کی
یہ راز مجھ سے بلبل شیریں نوا نہ پوچھ
جتنے گدا نواز تھے کب کے گزر چکے
اب کیوں بچھائے بیٹھے ہیں ہم بوریا نہ پوچھ
پیش نظر ہے پست و بلند رہ جنوں
ہم بے خودوں سے قصۂ ارض و سما نہ پوچھ
سنبل سے واسطہ نہ چمن سے مناسبت
اس زلف مشکبار کا حال اے صبا نہ پوچھ
رہتا نہیں ہے دہر میں جب کوئی آسرا
اس وقت آدمی پہ گزرتی ہے کیا نہ پوچھ
بندہ ترے وجود کا منکر نہیں مگر
دنیا نے کیا دیئے ہیں سبق اے خدا نہ پوچھ
کیوں جوشؔ راز دوست کی کرتا ہے جستجو
کہہ دو کوئی کہ شاہ کا حال اے گدا نہ پوچھ
جوش ملیح آبادی
4 comments
Pingback:
کبھی ان کا نام لینا، کبھی ان کی بات کرنا - Khamoshiyan.pkPingback:
Best Urdu Poetry - kabi un ka Nam lena kabi un k bat karna mera zoq un k chahat..Pingback:
Urdu Shayari -Poetry in urdu text - Poetry Quotes -Urdu PoetryPingback:
shyri-kay-ustad-urdu-shyriشاعری کے استاد - Khamoshiyan.pk